ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی: ایئرول مسک نے بیٹے کی غلطی کا اعتراف کیا

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی نے امریکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ ایئرول مسک کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے ٹرمپ کو چیلنج کرکے غلطی کی۔ اس تنازع کی تازہ تفصیلات اور پس منظر جانیں۔

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی نے نہ صرف امریکی سیاست بلکہ عالمی میڈیا میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔ دنیا کے سب سے امیر شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک زبانی جنگ شروع کی، جس نے دونوں کے درمیان تعلقات کو شدید متاثر کیا۔ اس تنازع میں اب ایلن کے والد ایئرول مسک بھی شامل ہو گئے ہیں، جنہوں نے اپنے بیٹے کی طرف سے ٹرمپ کو چیلنج کرنے کو ایک “غلطی” قرار دیا ہے۔

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی
ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی

یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایلن مسک نے ٹرمپ کی مجوزہ ٹیکس اور اخراجات کے بل کو “گھٹیا” قرار دیا۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان سوشل میڈیا پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جس نے ان کے اتحاد کو ختم کر دیا۔ ایئرول مسک نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک انٹرویو کے دوران اس تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایلن نے ٹرمپ کے خلاف عوامی طور پر بول کر غلطی کی، اور یہ کہ ٹرمپ اس لڑائی میں “اہم فتح” حاصل کریں گے کیونکہ وہ صدر ہیں۔ 

ایئرول مسک کا بیان: بیٹے کی غلطی

ایئرول مسک نے رشین اخبار *ایزویسٹیا* کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ دونوں گزشتہ پانچ ماہ سے شدید دباؤ میں تھے۔ انہوں نے کہا:
“وہ دونوں بہت زیادہ تناؤ اور تھکاوٹ کا شکار ہیں۔ اس تناؤ کی وجہ سے ایسی باتیں ہوئیں۔ ایلن نے ٹرمپ کو چیلنج کرکے غلطی کی۔”

ایئرول نے اس تنازع کو ایک “چھوٹی سی بات” قرار دیتے ہوئے پیش گوئی کی کہ یہ جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ، جو عوام کی طرف سے منتخب صدر ہیں، اس جھگڑے میں غالب رہیں گے۔ ایئرول نے ایلن کے سیاسی کردار پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ ان کا بیٹا واشنگٹن کی پیچیدہ سیاست میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش میں ناکام رہا۔

ایئرول نے اس تنازع کو ایک “شادی کے ٹوٹنے” سے تشبیہ دی اور کہا کہ ایلن کو شاید اب احساس ہو رہا ہے کہ اس نے ٹرمپ کی حمایت کرکے غلطی کی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایلن کو “وائٹ ہاؤس سے پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD)” کا سامنا ہے، جو ان کے حالیہ رویے کی وجہ ہو سکتا ہے۔

تنازع کا پس منظر

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان تعلقات کبھی دوستانہ تھے۔ مسک نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے انتخابی مہم کے لیے بڑے پیمانے پر مالی امداد فراہم کی تھی۔ ٹرمپ نے بھی مسک کو اپنی انتظامیہ میں ایک اہم کردار دیا تھا، جہاں انہیں وفاقی ملازمین کی تعداد کم کرنے اور اخراجات میں کمی کے لیے ایک متنازع پروگرام “DOGE” (Department of Government Efficiency) کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا۔

تاہم، جب مسک نے ٹرمپ کے نئے ٹیکس اور اخراجات کے بل کی سخت تنقید کی، تو دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے۔ مسک نے اس بل کو “ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر کھل کر تنقید کی، جس کے جواب میں ٹرمپ نے مسک کو “بے عزت” قرار دیا اور کہا کہ ان کا رشتہ ختم ہو چکا ہے۔ 

اس تنازع نے سوشل میڈیا پر زور پکڑا جب مسک نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ نہ ہوتے تو ٹرمپ 2024 کا انتخاب نہیں جیت سکتے تھے۔ اس کے جواب میں ٹرمپ نے مسک کو “ڈرگ ایڈکٹ” کہا اور دھمکی دی کہ اگر مسک نے ڈیموکریٹک امیدواروں کی حمایت کی تو اس کے “سنگین نتائج” ہوں گے۔ 

ایلن مسک کا سیاسی کردار

ایلن مسک نے حالیہ برسوں میں امریکی سیاست میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ٹرمپ کی مہم کے لیے مالی امداد فراہم کی بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے ذریعے سیاسی بحثوں کو بھی متاثر کیا۔ مسک کی کمپنیوں، جیسے ٹیسلا اور اسپیس ایکس، نے امریکی معیشت اور خلائی تحقیق میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے ان کا سیاسی دائرہ کار بھی بڑھا ہے۔

تاہم، مسک کا سیاسی کردار ہمیشہ سے متنازع رہا ہے۔ ان کے کچھ فیصلوں، جیسے کہ ایکس پر متنازع پوسٹس اور سیاسی بیانات، نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ کے ساتھ حالیہ تنازع نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مسک کا سیاسی سفر اتنا آسان نہیں جتنا وہ سمجھ رہے تھے۔

ٹرمپ کا ردعمل اور دھمکیاں

ڈونالڈ ٹرمپ نے اس تنازع کو ذاتی سطح پر لے لیا اور مسک کے خلاف سخت بیانات دیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ مسک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر مسک نے ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو وہ “شدید نتائج” بھگتیں گے۔ 

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی اس تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسک نے ٹرمپ پر حملہ کرکے “بڑی غلطی” کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مسک دوبارہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے، لیکن یہ کہ موجودہ صورتحال میں یہ ممکن نہیں لگتا۔

روس کا کردار اور ایئرول مسک کا ماسکو دورہ

اس تنازع کے دوران ایئرول مسک کا ماسکو دورہ بھی سرخیوں میں رہا۔ ایئرول *فیوچر فورم 2050* میں شرکت کے لیے ماسکو پہنچے، جو کہ ایک پرو-کریملین ایونٹ ہے اور اسے ولادیمیر پوٹن کے قریبی اتحادیوں نے منظم کیا تھا۔ ایئرول نے اس موقع پر نہ صرف اپنے بیٹے اور ٹرمپ کے تنازع پر بات کی بلکہ پوٹن کی قیادت کی بھی تعریف کی۔ 

روس نے اس تنازع کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی۔ ایک سینئر روسی عہدیدار نے ایلن مسک کو سیاسی پناہ کی پیشکش کی، جسے کچھ مبصرین نے ایک سیاسی چال قرار دیا۔ ایئرول نے بھی ماسکو کی خوبصورتی کی تعریف کی اور کہا کہ اس شہر کو ڈیزائن کرنے والا “ایک سچا جینئس” تھا۔ 

امریکی سیاست پر اثرات

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی نے امریکی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ یہ تنازع کاروباری دنیا اور سیاست کے درمیان پیچیدہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔ مسک کی مالی حمایت اور سیاسی اثر و رسوخ نے انہیں ایک اہم شخصیت بنایا تھا، لیکن ٹرمپ کے ساتھ ان کا جھگڑا ان کے سیاسی مستقبل پر سوالات اٹھا رہا ہے۔

کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ تنازع ریپبلکن پارٹی کے اندر تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جبکہ دوسرے سمجھتے ہیں کہ یہ صرف ایک عارضی جھگڑا ہے جو جلد ختم ہو جائے گا۔

ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ کی لڑائی نے نہ صرف امریکی سیاست بلکہ عالمی میڈیا کو بھی متاثر کیا ہے۔ ایئرول مسک کا بیان کہ ان کے بیٹے نے ٹرمپ کو چیلنج کرکے غلطی کی، اس تنازع کو ایک نیا رخ دیتا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ جھگڑا کس طرف جاتا ہے اور آیا مسک اور ٹرمپ اپنے تعلقات کو بحال کر پائیں گے یا نہیں۔

اس تنازع نے یہ بھی واضح کر دیا کہ سیاست اور کاروبار کا امتزاج کتنا پیچیدہ ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ ایئرول مسک نے کہا، یہ شاید ایک “چھوٹی سی بات” ہے، لیکن اس کے اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔

Read More 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *