وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی انصاف کے لیے وقف قانون 2025 کو تاریخی قدم قرار دیا۔ جانیں انہوں نے وقف ترمیمی بل اور پولرائزیشن کی سیاست پر کیا کہا۔
نئی دہلی: سماجی انصاف کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے وقف ترمیمی بل 2025 کو ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل نہ صرف غریب اور پسماندہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے گا بلکہ وقف کی اصل روح کو بھی بحال کرے گا۔ نئی دہلی میں منعقدہ ‘رائزنگ بھارت سمٹ’ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بل کی منظوری کو اپنی حکومت کے پہلے 100 دنوں کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک قرار دیا۔ اس مضمون میں ہم وزیراعظم مودی کے بیانات، وقف قانون کی اہمیت، اور اس سے جڑی سیاست پر تفصیلی بات کریں گے۔
وقف قانون 2025: سماجی انصاف کا نیا باب
وزیراعظم مودی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2025 پارلیمنٹ میں طویل بحث کے بعد منظور ہوا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ قانون غریب مسلمانوں، خواتین، اور بچوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے گا۔ ان کے مطابق، یہ بل سماجی انصاف کے اصولوں کو مضبوط کرتا ہے اور ہاشیے پر موجود طبقات کے لیے وقار کو یقینی بناتا ہے۔
مودی نے مزید کہا کہ وقف پر بحث کی جڑ میں پولرائزیشن کی سیاست ہے جو آزادی کے بعد سے ہی چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے اسے دو قومی نظریے سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ عام مسلمانوں کا فیصلہ نہیں تھا بلکہ سیاسی فائدے کے لیے اٹھایا گیا قدم تھا۔
سماجی انصاف کے لیے وقف قانون 2025 : پولرائزیشن کی سیاست اور کانگریس پر تنقید
وزیراعظم نے کانگریس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے پولرائزیشن کی سیاست کو اپنا ہتھیار بنایا اور اس کے ذریعے اقتدار حاصل کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس سیاست سے عام مسلمانوں کو کیا ملا؟ ان کے مطابق، غریب اور پسماندہ مسلمانوں کو صرف نظر اندازی، ناخواندگی، اور بے روزگاری ملی۔ انہوں نے شاہ بانو کیس کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو بھی اجاگر کیا۔
مودی نے کہا کہ 2013 میں وقف قانون میں کی گئی ترامیم لینڈ مافیا کے مفادات کے لیے تھیں، لیکن اب نیا قانون اسے درست کرے گا۔ انہوں نے اسے ایک ایسا قانون قرار دیا جو نہ صرف وقف کی روح کی حفاظت کرے گا بلکہ سماجی انصاف کے اصولوں کو بھی آگے بڑھائے گا۔
سماجی انصاف کے لیے وقف قانون 2025 : ترقی کی طرف قدم
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے گزشتہ 100 دنوں کے اہم فیصلوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران فوج کے لیے میڈ ان انڈیا لائٹ کمبیٹ ہیلی کاپٹر کی خریداری کو منظوری دی گئی اور وقف ترمیمی بل منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ 100 دن صرف 100 فیصلوں تک محدود نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ سماجی انصاف کے لیے اٹھایا گیا یہ قدم ان کی حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
وقف قانون 2025 کے تحت کئی اہم تبدیلیاں متوقع ہیں:
غریب مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ
مسلم خواتین اور بچوں کے لیے بہتر سہولیات
وقف املاک کے غلط استعمال پر روک تھام
سماجی انصاف کے اصولوں کی مضبوطی
یہ قانون ان طبقات کو بااختیار بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے جو طویل عرصے سے نظر انداز کیے جاتے رہے ہیں۔
وقف قانون 2025 : سماجی انصاف کے لیے ایک نئی امید
وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ وہ پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتے ہیں کہ اس نے ایک عظیم قانون بنایا جو پورے معاشرے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون نہ صرف سماجی انصاف کو فروغ دے گا بلکہ پسماندہ طبقات کو ترقی کے مواقع بھی فراہم کرے گا۔
سماجی انصاف کی طرف یہ بڑا قدم نہ صرف وقف قانون میں اصلاحات لے کر آیا بلکہ پسماندہ طبقات کے لیے نئی امید بھی جگایا۔ وزیراعظم مودی کا یہ بیان کہ پولرائزیشن کی سیاست نے عام مسلمانوں کو کچھ نہیں دیا، ایک گہرا پیغام ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ قانون عملی طور پر کس طرح نافذ ہوتا ہے اور سماجی انصاف کے وعدوں کو کس حد تک پورا کرتا ہے۔
مزید پڑھیے