لاہور قلندرز کی فتح نے پی ایس ایل 2025 فائنل میں تاریخ رقم کی! سکندر رضا اور کُسل پریرا کی شاندار بیٹنگ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 وکٹوں سے شکست دی۔ پڑھیں مکمل تفصیلات۔
لاہور قلندرز کی فتح: ایک تاریخی لمحہ
لاہور قلندرز نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2025 کے فائنل میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا۔ یہ لاہور قلندرز کی فتح نہ صرف ایک میچ کی جیت تھی بلکہ ایک ایسی کہانی ہے جو شائقین کرکٹ کے دلوں میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ زمبابوے کے آل راؤنڈر سکندر رضا، جو میچ سے چند منٹ قبل لاہور پہنچے، نے آخری اوور میں ناقابل یقین کارکردگی دکھائی اور فاتحانہ شاٹس کھیل کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
یہ فائنل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں شائقین کی بڑی تعداد نے دونوں ٹیموں کی حوصلہ افزائی کی۔ میچ سنسنی خیز رہا، اور لاہور نے پی ایس ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف 204 رنز کامیابی سے حاصل کیا۔
خاص باتیں
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: 201/9 (20 اوورز)
لاہور قلندرز: 204/4 (19.5 اوورز)
لاہور قلندرز نے 6 وکٹوں سے فتح حاصل کی
کوئٹہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 201 رنز بنائے۔ لاہور نے اس ہدف کا تعاقب نہایت جارحانہ انداز میں کیا اور آخری اوور کی ساتویں گیند پر جیت اپنے نام کی۔
سکندر رضا: فتح کا ہیرو
زمبابوے کے تجربہ کار کھلاڑی سکندر رضا اس میچ کے ہیرو بن کر ابھرے۔ انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم ٹیسٹ کھیل کر واپسی پر وہ میچ سے صرف 10 منٹ قبل لاہور پہنچے تھے۔ آخری اوور میں لاہور کو جیت کے لیے 13 رنز درکار تھے، اور رضا نے ناقابل شکست 22 رنز بنائے، جن میں دو چھکے اور دو چوکے شامل تھے۔ انہوں نے آخری اوور میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر لاہور قلندرز کی فتح کو یقینی بنایا۔
سکندر رضا نے میچ کے بعد کہا:
“یہ ناقابل یقین ہے۔ میں نے ٹیسٹ میچ میں 40 اوورز بیٹنگ کی، دبئی میں ناشتہ کیا، ابوظہبی میں دوپہر کا کھانا کھایا، اور لاہور آ کر فائنل جیتنے میں مدد دی۔ یہ میری زندگی کا سب سے یادگار لمحہ ہے۔”
لاہور قلندرز کی بیٹنگ کارکردگی
لاہور کی بیٹنگ لائن اپ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سری لنکا کے کُسل پریرا نے 31 گیندوں پر ناقابل شکست 62 رنز بنائے، جن میں پانچ چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔ انہوں نے سکندر رضا کے ساتھ 59 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی، جو فتح کی بنیاد بنی۔
اوپنر محمد نعیم نے جارحانہ انداز میں 46 رنز بنائے، جن میں چھ چھکے شامل تھے۔ عبداللہ شفیق نے بھی 41 رنز کی اہم اننگز کھیلی، جس نے لاہور کو ابتدائی استحکام فراہم کیا۔ یہ کارکردگیاں لاہور قلندرز کی فتح کی راہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر گئیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز
کوئٹہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور حسن نواز کی 76 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت 201 رنز بنائے۔ حسن نے اوائل میں دو وکٹیں گرنے کے بعد ٹیم کو سنبھالا اور اوشکا فرنانڈو (29) اور دینیش چندیمل (22) کے ساتھ اہم شراکتیں قائم کیں۔ آخری اوور میں فہیم اشرف نے 23 رنز بنا کر اسکور کو 200 سے اوپر پہنچایا۔
تاہم، کوئٹہ کی بیٹنگ لائن کو لاہور کے باؤلرز نے دباؤ میں رکھا، خاص طور پر شاہین شاہ آفریدی نے اپنی تباہ کن باؤلنگ سے اننگز کو محدود رکھا۔
شاہین آفریدی کی شاندار باؤلنگ
لاہور کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ایک بار پھر اپنی باؤلنگ سے سب کو متاثر کیا۔ انہوں نے 4 اوورز میں صرف 24 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی درست لائن اور لینتھ نے کوئٹہ کے بیٹسمینوں کو رنز بنانے سے روکے رکھا۔ شاہین کی اس کارکردگی نے لاہور قلندرز کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
پی ایس ایل 2025: تنازعات اور سنسنی خیزی
پی ایس ایل 2025 کا سیزن کئی تنازعات کا شکار رہا۔ 9 مئی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث لیگ کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، 17 مئی کو جنگ بندی کے بعد لیگ دوبارہ شروع ہوئی، اور شائقین کو ایک سنسنی خیز فائنل دیکھنے کو ملا۔
اس سیزن میں لاہور قلندرز نے مستقل مزاجی کے ساتھ کھیل پیش کیا اور پلے آف مرحلے میں شاندار کارکردگی دکھائی۔ فائنل میں ان کی فتح نے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کی مضبوط ترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم ہیں۔
لاہور کی مسلسل تیسری فتح
لاہور قلندرز کی فتح نے انہیں پی ایس ایل کی تاریخ میں ایک ناقابل فراموش مقام دلا دیا۔ 2022 اور 2023 کے بعد 2025 میں بھی ٹائٹل جیت کر انہوں نے مسلسل تیسری بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ سکندر رضا کی قربانی، سفر، اور شاندار کارکردگی نے اس فتح کو مزید یادگار بنا دیا۔
یہ جیت نہ صرف لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں بلکہ ان کے شائقین کے لیے بھی ایک عظیم لمحہ ہے۔ کیا لاہور اگلے سیزن میں بھی اپنی دھاک برقرار رکھ پائے گا؟ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔