وزیراعظم مودی 2 سے 9 جولائی تک غانا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا کا دورہ کریں گے۔ دفاعی تعاون، نایاب معدنیات، دہشت گردی کے خلاف تعاون اور BRICS اجلاس اہم موضوعات ہوں گے۔
وزیراعظم مودی کا پانچ ممالک کا دورہ
وزیراعظم نریندر مودی 2 سے 9 جولائی 2025 تک پانچ ممالک – غانا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا – کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا بنیادی مقصد دفاعی تعاون، نایاب معدنیات، دہشت گردی کے خلاف تعاون، اور جنوب-جنوب تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ، وزیراعظم برازیل میں BRICS سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، جہاں عالمی گورننس، ماحولیات، اور مصنوعی ذہانت جیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ یہ دورہ بھارت کی عالمی سفارت کاری اور اس کی ترقی پذیر ممالک کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط کرنے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔

دفاعی تعاون: برازیل کے ساتھ نئی شراکت داری
برازیل کے ساتھ دفاعی تعاون اس دورے کا ایک اہم جزو ہوگا۔ بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی پیداوار اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر بات چیت متوقع ہے۔ وزارت خارجہ کے سیکرٹری (ایسٹ) پی کمارن کے مطابق، برازیل نے بھارت کے آکاش سرفیس-ٹو-ایئر میزائل سسٹم، محفوظ مواصلاتی نظام، اور ساحلی نگرانی کے نظام میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
برازیل کے پاس پہلے سے ہی فرانس سے حاصل کردہ اسکارپین آبدوزیں ہیں، اور وہ ان کی دیکھ بھال کے لیے بھارت کے ساتھ شراکت داری چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ، آف شور پیٹرول ویسلز (OPVs) اور گروڈا آرٹلری گنز جیسے دیگر دفاعی آلات بھی بحث کا حصہ ہوں گے۔ یہ تعاون بھارت کی دفاعی صنعت کو عالمی سطح پر فروغ دینے اور برازیل کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اہم ہے۔
بھارت کا آکاش میزائل سسٹم، جو آپریشن سندور کے دوران استعمال ہوا، اپنی درستگی اور کارکردگی کے لیے مشہور ہے۔ برازیل جیسے ممالک کے ساتھ اس ٹیکنالوجی کا اشتراک بھارت کی دفاعی برآمدات کو بڑھانے میں مدد دے گا۔ مزید برآں، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون سے خطے میں سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
BRICS اجلاس: عالمی گورننس پر بحث
وزیراعظم مودی 5 سے 8 جولائی تک برازیل کے شہروں ریو ڈی جنیرو اور برازیلیا کا دورہ کریں گے، جہاں وہ 6 جولائی کو BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس کا مرکزی موضوع “عالمی گورننس کی اصلاح” ہوگا۔ دیگر اہم موضوعات میں امن و سلامتی، ماحولیات، COP 30، عالمی صحت، ملٹی لیٹرلزم کو مضبوط کرنا، معاشی و مالیاتی امور، اور مصنوعی ذہانت شامل ہیں۔
BRICS ممالک (برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ) کے رہنما اس اجلاس میں عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وزارت خارجہ کے سیکرٹری (اقتصادی تعلقات) دمو روی کے مطابق، قومی سلامتی کے مشیروں، کاروباری کونسلز، خواتین کی کاروباری اتحاد، اور سول کونسل کی سطح پر ہونے والی بات چیت رہنماؤں کے اعلامیے میں شامل کی جائے گی۔
بھارت 2026 میں BRICS کی صدارت سنبھالے گا، اور اس دورے کے دوران اس کی تیاریوں پر بھی بات چیت ہوگی۔ بھارت اس اجلاس میں سرحد پار دہشت گردی کے خلاف اپنے تحفظات کو بھی اجاگر کرے گا، جو اس کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔
افریقہ سے رابطہ: غانا اور نمیبیا کے دورے
وزیراعظم مودی کا دورہ افریقہ کے ممالک غانا اور نمیبیا کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
غانا: اقتصادی اصلاحات اور ثقافتی تبادلہ
غانا، جہاں مودی 2 سے 3 جولائی تک قیام کریں گے، حال ہی میں نئے صدر جان ڈرامانی ماہاما کے تحت اقتصادی اصلاحات سے گزر رہا ہے۔ اس دورے کے دوران زراعت، مغربی افریقہ میں ویکسین ڈیولپمنٹ ہب کے قیام، نایاب معدنیات، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، اور ثقافتی تبادلہ پروگراموں پر توجہ دی جائے گی۔
غانا کی نئی قیادت کے ساتھ بات چیت بھارت کے لیے افریقہ میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گی۔ وزارت خارجہ کے سیکرٹری دمو روی نے کہا کہ افریقہ اب زیادہ پرعزم ہو چکا ہے اور وہ اپنے ممالک میں مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن چاہتا ہے۔
نمیبیا: ادائیگیوں کی ہم آہنگی
نمیبیا میں، وزیراعظم مودی نمیبیا کے نوآبادیاتی جدوجہد کے ہیرو سیم نجوما کو خراج تحسین پیش کریں گے، جو رواں سال فروری میں انتقال کر گئے۔ اس کے علاوہ، ی unified payment inter-operability کے معاہدے پر دستخط متوقع ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی تعاون کو بڑھائے گا۔
ارجنٹینا: نایاب معدنیات اور تجارت
ارجنٹینا کے صدر ہاویئر گیرارڈو میلی کے ساتھ وزیراعظم مودی کی یہ پہلی مکمل ملاقات ہوگی۔ دونوں رہنما اس سے قبل ملٹی لیٹرل ایونٹس کے موقع پر مل چکے ہیں۔ اس دورے کے دوران **دفاعی تعاون**، نایاب معدنیات، زراعت، روایتی و قابل تجدید توانائی، اور تجارت و سرمایہ کاری پر بات چیت متوقع ہے۔
ارجنٹینا نایاب معدنیات کے حوالے سے ایک اہم ملک ہے، اور بھارت اس شعبے میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔
ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو: ثقافتی روابط
ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کا دورہ 3 سے 4 جولائی تک ہوگا، جو 1999 کے بعد بھارتی وزیراعظم کا پہلا دورہ ہوگا۔ اس سال ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو ہندوستانی تارکین وطن کی آمد کے 180 سال مکمل ہونے کی یاد منا رہا ہے۔ ملک کی وزیراعظم کملا پرساد-بسسر، جو ہندوستانی نژاد ہیں، 2012 میں پراواسی بھارتیہ سمان سے نوازی جا چکی ہیں۔
اس دورے کے دوران ثقافتی روابط کو مضبوط کرنے پر زور دیا جائے گا، جو بھارت اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کے درمیان تاریخی رشتوں کو مزید گہرا کرے گا۔
بھارت کی عالمی سفارت کاری
وزیراعظم مودی کا یہ پانچ ممالک کا دورہ بھارت کی عالمی سفارت کاری کی ایک اہم مثال ہے۔ دفاعی تعاون، نایاب معدنیات، دہشت گردی کے خلاف جنگ، اور جنوب-جنوب تعاون جیسے موضوعات اس دورے کے بنیادی ستون ہیں۔ BRICS اجلاس میں شرکت بھارت کی عالمی گورننس میں بڑھتی ہوئی کردار کی عکاسی کرتی ہے، جبکہ افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بھارت کی شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ دورہ نہ صرف بھارت کے اسٹریٹجک مفادات کو فروغ دے گا بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو بھی مزید مستحکم کرے گا۔