ٹرمپ کا تجارت کا دھوکہ یا مودی کی فتح؟ ہندوستان-پاکستان جنگ بندی کے پیچھے کی اصل کہانی!

ٹرمپ کا تجارت کا دھوکہ یا مودی کی فتح؟

ٹرمپ کا تجارت کا دھوکہ یا مودی کی فتح؟ جانیں ہندوستان-پاکستان جنگ بندی کے پیچھے کی اصل کہانی!

Table of Contents

ہندوستان-پاکستان تنازع اور ٹرمپ کا دعویٰ
ٹرمپ نے تنازع روکوایا: کیا ہے ان کا دعویٰ؟
مودی کا خطاب: پاکستان کو دھول چٹائی یا وقتی معطلی؟
تجارت یا دباؤ؟ تنازع کے خاتمے کی اصل وجہ
امریکہ کی خاموشی اور ہندوستان کا ردعمل
کیا گوڈی میڈیا نے حقائق کو مسخ کیا؟
سچ کیا ہے؟

ہندوستان-پاکستان تنازع اور ٹرمپ کا دعویٰ

ٹرمپ کا تجارت کا دھوکہ یا مودی کی فتح؟
ٹرمپ کا تجارت کا دھوکہ یا مودی کی فتح؟

دہلی: 10 مئی 2025 کو پاکستانی فوج نے ہندوستانی ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا، جب کہ دنیا بھر میں تناؤ کو کم کرنے کی اپیل کی جا رہی تھی۔ اسی دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تجارت کی دھمکی دے کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازع کو روکوایا۔ دوسری طرف، وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے قومی خطاب میں دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کر دیا اور پاکستان کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کیا۔ لیکن کیا واقعی ٹرمپ نے تنازع روکوایا؟ یا یہ ہندوستان کی فوجی طاقت کا نتیجہ تھا؟ اس رپورٹ میں ہم دونوں دعوؤں کا تجزیہ کریں گے اور حقائق کو سامنے لائیں گے۔

ٹرمپ نے تنازع روکوایا: کیا ہے ان کا دعویٰ؟

ٹرمپ نے 12 مئی 2025 کو وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کو تجارت کی دھمکی دے کر جنگ روک دی۔ انہوں نے کہا:
 “ہم نے تجارت کے ذریعے مدد کی۔ میں نے کہا، چلو، ہم آپ کے ساتھ بہت سا تجارت کریں گے۔ جنگ بند کرو، اگر تم جنگ بند کرو گے تو ہم تجارت کریں گے، ورنہ کوئی تجارت نہیں ہو گی۔”

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ ان کی دھمکی سے دونوں ممالک پیچھے ہٹ گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کرنا چاہتے ہیں، جو ہندوستان کے لیے ایک حساس موضوع ہے۔ ان کے اس بیان نے عالمی میڈیا میں ہلچل مچا دی، کیونکہ ہندوستان نے ہمیشہ کشمیر کو اپنا دو طرفہ معاملہ قرار دیا ہے۔

مودی کا خطاب: پاکستان کو دھول چٹائی یا وقتی معطلی؟

دہلی: 12 مئی 2025 کی رات 8 بجے، وزیراعظم مودی نے قوم سے خطاب کیا اور دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا:
 “ہندوستان کے ڈرونز اور میزائلوں نے پاکستان کے ایئر بیسز کو تباہ کر دیا۔ پاکستان نے 10 مئی کی دوپہر کو ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا اور تناؤ کم کرنے کی اپیل کی۔ ہم نے دہشت گردی کے اڈوں کو کھنڈر بنا دیا۔”

مودی نے اپنے خطاب میں امریکہ یا ٹرمپ کا ذکر تک نہیں کیا، جو ایک اہم نکتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف وعدہ کیا، جس کی بنیاد پر ہندوستان نے آپریشن سندور کو وقتی طور پر معطل کیا۔ لیکن ٹرمپ کے دعوؤں کے مقابلے میں مودی کا یہ بیان کافی مختلف ہے۔

تجارت یا دباؤ؟ تنازع کے خاتمے کی اصل وجہ

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ تجارت کی دھمکی نے تنازع کو روکا، جبکہ مودی کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی فوجی طاقت نے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔ تو سچ کیا ہے؟ درج ذیل نکات اس کی وضاحت کرتے ہیں:

ٹرمپ کا نقطہ نظر: ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے ساتھ امریکہ بڑے پیمانے پر تجارت کرتا ہے۔ اگر تنازع جاری رہتا تو امریکہ تجارت روک دیتا، جو دونوں ممالک کے لیے معاشی نقصان کا باعث بنتا۔
مودی کا موقف: مودی نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے اڈوں کو تباہ کر دیا، جس کے بعد پاکستان نے خود مذاکرات کی اپیل کی۔
پاکستان کا ردعمل: پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے امریکہ کا شکریہ ادا کیا، لیکن ہندوستان نے اسے نظر انداز کیا۔

تجزیہ: ٹرمپ کا بیان ہندوستان کی فوجی کامیابی کو کمزور کرتا ہے، جبکہ مودی کا خطاب ہندوستان کی خودمختاری کو اجاگر کرتا ہے۔ لیکن ہندوستان کی خاموشی اور ٹرمپ کے دعوؤں کا کوئی جواب نہ دینا سوالات اٹھتے ہیں۔

امریکہ کی خاموشی اور ہندوستان کا ردعمل

ہندوستان نے ٹرمپ کے بیانات کا کوئی سرکاری جواب نہیں دیا، جو ایک اہم سوال اٹھاتا ہے۔ 2019 میں جب ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی بات کی تھی، تو ہندوستان نے فوراً اس کی تردید کی تھی۔ لیکن اس بار ہندوستان کی خاموشی معنی خیز ہے۔ کیا ہندوستان امریکی دباؤ کی وجہ سے چup ہے؟ یا یہ ایک سفارتی حکمت عملی ہے؟

کیا گوڈی میڈیا نے حقائق کو مسخ کیا؟

ہندوستانی میڈیا، خاص طور پر کچھ چینلز نے مودی کے خطاب کو “پاکستان کو دھول چٹانے” کے طور پر پیش کیا۔ لیکن ٹرمپ کے دعوؤں کو نظر انداز کیا گیا۔ یہ ایک جانبدار رپورٹنگ کی مثال ہے، جو عوام کو مکمل حقیقت سے دور رکھتی ہے۔

سچ کیا ہے؟

ٹرمپ نے تنازع روکوایا یا ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت سے پاکستان کو ہرایا؟ دونوں دعوؤں میں تضادات ہیں۔ ٹرمپ کا بیان ہندوستان کی فتح کو کمزور کرتا ہے، جبکہ مودی کا خطاب ہندوستان کی خودمختاری کو اجاگر کرتا ہے۔ لیکن ہندوستان کی خاموشی اور ٹرمپ کے دعوؤں کا جواب نہ دینا سوالات اٹھتے ہیں۔ عوام کو حقائق جاننے کا حق ہے، اور اس کے لیے حکومت کو واضح بیان دینا ہوگا۔

Read More 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *