کراچی پر بھارتی بحریہ کا تاریخی حملہ: 54 سال بعد بھارتی بحریہ نے کراچی پر حملہ کر کے پاکستان کو چونکا دیا۔ آپریشن سندور کے جواب میں پاکستانی ڈرون اور میزائل حملوں کو ناکام بناتے ہوئے بھارت نے کراچی بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔ پڑھیں مکمل تفصیلات۔
Table of Contents
کراچی پر حملہ: کیا ہے پورا معاملہ؟
آپریشن سندور اور پاکستانی ردعمل
بھارتی بحریہ کی کارروائی: کراچی بندرگاہ پر حملہ
1971 کے بعد پہلا سمندری حملہ
بھارتی مسلح افواج کی دفاعی صلاحیت
پاکستان کے 15 اہداف اور بھارتی جوابی کارروائی
بین الاقوامی ردعمل اور مستقبل کے امکانات
کراچی پر حملہ: کیا ہے پورا معاملہ؟
54 سال کے طویل عرصے کے بعد، بھارتی بحریہ نے ایک بار پھر کراچی پر حملہ کیا، جس نے پاکستان کو شدید صدمے میں ڈال دیا۔ یہ کارروائی پاکستانی فوج کی جانب سے جمعرات کی شام بھارت کے مغربی اور شمالی علاقوں پر ڈرون، راکٹ، اور میزائل حملوں کے جواب میں کی گئی۔ پاکستانی حملوں کا مقصد جموں، پٹھانکوٹ، اور جیسلمیر سمیت متعدد شہروں میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا، لیکن بھارتی مسلح افواج نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔ اس کے بعد بھارتی بحریہ نے کراچی بندرگاہ اور اس سے منسلک اسٹریٹجک مقامات پر جوابی حملہ کیا، جس سے پاکستان کی سمندری سیکیورٹی کو زبردست دھچکا لگا۔

یہ واقعہ 1971 کے بھارت-پاکستان جنگ کے بعد پہلا موقع ہے جب بھارتی بحریہ نے کراچی پر حملہ کیا۔ اس کارروائی نے نہ صرف پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان اٹھایا بلکہ بھارت کی فوجی طاقت اور اسٹریٹجک تیاریوں کو بھی عالمی سطح پر نمایاں کیا۔
آپریشن سندور اور پاکستانی ردعمل
بھارتی مسلح افواج نے بدھ کی رات Opretion Sindoor کے تحت پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) اور پاکستان میں 9 دہشت گرد اڈوں پر درست میزائل حملے کیے۔ اس آپریشن نے پاکستانی فوج کو بوکھلا دیا، اور اس کے جواب میں پاکستان نے جمعرات کی شام جموں، پٹھانکوٹ، اودھم پور، اور دیگر شہروں پر ڈرون اور میزائل حملوں کی کوشش کی۔ تاہم، بھارتی دفاعی نظام، خاص طور پر ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم، نے پاکستانی حملوں کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔
پاکستان نے بھارت کے 15 فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جن میں اوانتی پورہ، سری نگر، امرتسر، جالندھر، لدھیانہ، بھٹنڈہ، چنڈی گڑھ، اور بھوج شامل تھے۔ بھارتی مسلح افواج نے نہ صرف ان حملوں کو ناکام کیا بلکہ جوابی کارروائی میں لاہور میں پاکستانی ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کر دیا۔
بھارتی بحریہ کی کارروائی: کراچی بندرگاہ پر حملہ
بھارتی بحریہ نے کراچی پر حملہ کرتے ہوئے پاکستان کے سب سے بڑے سمندری مرکز، کراچی بندرگاہ، کو نشانہ بنایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارتی جنگی جہاز آئی این ایس وکرمادتیہ اور دیگر بحری اثاثوں نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔ اس حملے سے کراچی بندرگاہ پر بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، اور پاکستان کی سمندری تجارت اور دفاعی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا۔
اس حملے نے کراچی میں ہنگامی حالات پیدا کر دیے، اور پاکستانی حکام کی جانب سے فوری طور پر بندرگاہ کو بند کر دیا گیا۔ بھارتی بحریہ کی اس کارروائی نے پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ بھارت ہر محاذ پر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
1971 کے بعد پہلا سمندری حملہ
1971 کی جنگ میں بھارتی بحریہ نے آپریشن ٹرائیڈنٹ کے تحت کراچی بندرگاہ پر حملہ کیا تھا، جس نے پاکستان کی بحری طاقت کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ 54 سال بعد، کراچی پر حملہ ایک بار پھر بھارتی بحریہ کی طاقت اور اسٹریٹجک صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ نہ صرف فوجی نقطہ نظر سے اہم ہے بلکہ اس سے بھارت نے پاکستان کو سفارتی اور اقتصادی طور پر بھی دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ کراچی بندرگاہ پاکستان کی معیشت کا اہم ستون ہے، اور اس پر حملے نے پاکستان کے لیے نئے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں۔
بھارتی مسلح افواج کی دفاعی صلاحیت
بھارتی مسلح افواج نے پاکستانی حملوں کو ناکام بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور اسٹریٹجک تیاریوں کا مظاہرہ کیا۔ ایس-400 میزائل ڈیفنس سسٹم، سطح سے فضا میں مار کرنے والی میزائلیں، اور انٹیگریٹڈ اینٹی-ڈرون سسٹم نے پاکستانی ڈرونز اور میزائلوں کو تباہ کر دیا۔
رکچھا منتری کے ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اپنے عوام کی حفاظت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ پاکستانی حملوں کے دوران کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، جو بھارتی دفاعی نظام کی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان کے 15 اہداف اور بھارتی جوابی کارروائی
پاکستان نے بھارت کے 15 فوجی اہداف پر حملوں کی کوشش کی، لیکن بھارتی مسلح افواج نے ان تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ جواب میں، بھارت نے لاہور، راولپنڈی، اور کراچی میں پاکستانی ایئر ڈیفنس سسٹم اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
جمعرات کی صبح بھارت نے کامیکازے ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے لاہور میں پاکستانی ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کیا۔ اس کے علاوہ، کراچی بندرگاہ پر بحریہ کے حملے نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید کمزور کر دیا۔
بین الاقوامی ردعمل اور مستقبل کے امکانات
کراچی پر حملہ اور بھارت-پاکستان کشیدگی نے عالمی برادری کی توجہ حاصل کی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم، بھارت نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی پر حملہ پاکستان کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اور اس سے پاکستانی معیشت اور فوج پر دباؤ بڑھے گا۔ بھارت کی سفارتی کوششوں نے بھی پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کراچی پر حملہ بھارتی بحریہ کی طاقت اور بھارت کی اسٹریٹجک تیاریوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 54 سال بعد کراچی بندرگاہ پر دوبارہ حملے نے پاکستان کو دفاعی، اقتصادی، اور سفارتی محاذ پر کمزور کر دیا ہے۔ بھارتی مسلح افواج کی جدید ٹیکنالوجی اور درست جوابی کارروائیوں نے پاکستان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان اس کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرے گا، یا پھر یہ تنازع مزید شدت اختیار کرے گا؟ آپ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ اپنی رائے کمنٹس میں شیئر کریں۔