ٹرمپ کے اقتدار میں بٹ کوائن: ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بٹ کوائن کی کارکردگی نے نئی بلندیوں کو چھوا۔ جانئے کہ کس طرح بٹ کوائن $111,970 تک پہنچا اور ٹرمپ کی پالیسیوں نے اسے کیسے متاثر کیا۔
بٹ کوائن کی کارکردگی کا جائزہ
بٹ کوائن کی کارکردگی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد سرمایہ کاروں اور کرپٹو شائقین کی توجہ خوب سمیٹی ہے۔ نومبر 2024 میں ٹرمپ کی انتخابی جیت کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جو کہ $69,539 سے بڑھ کر $111,970 کی تاریخی بلندی تک جا پہنچی۔ یہ اضافہ نہ صرف کرپٹو مارکیٹ کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ٹرمپ کی کرپٹو دوستانہ پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

اس مضمون میں ہم بٹ کوائن کی حالیہ کارکردگی، ٹرمپ کی پالیسیوں کے اثرات، اور بائیڈن انتظامیہ کے مقابلے میں ان کے نقطہ نظر کا جائزہ لیں گے۔ ساتھ ہی، ہم ٹرمپ خاندان کی کرپٹو انڈسٹری میں شمولیت اور اس سے جڑے اخلاقی خدشات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد بٹ کوائن کی ترقی
نومبر 2024 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی جیت کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت میں 60 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ انتخابی نتائج کے اعلان کے فوراً بعد بٹ کوائن $75,000 تک جا پہنچی، اور دسمبر 2024 میں پہلی بار $100,000 کی حد عبور کی۔ پچھلے ہفتے، بٹ کوائن نے $111,970 کی نئی بلند ترین سطح کو چھوا، جو اس کے افتتاحی دن کی قیمت $109,114 سے 2.6 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم، بٹ کوائن کی یہ ترقی ہمیشہ ہموار نہیں رہی۔ فروری 2025 میں ٹرمپ کے نئے ٹیرف اعلانات کی وجہ سے مارکیٹ میں عارضی جھٹکا لگا، اور بٹ کوائن کی قیمت مختصر وقت کے لیے $90,000 سے نیچے گر گئی۔ اس کے باوجود، کرپٹو دوستانہ پالیسیوں اور امریکی سینیٹ میں اسٹیبل کوائن قانون سازی کی پیش رفت نے مارکیٹ کو دوبارہ استحکام بخشا۔
بٹ کوائن کی کارکردگی کے اس اضافے کی بنیادی وجہ سرمایہ کاروں کا بڑھتا ہوا اعتماد ہے، جو ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے کرپٹو کے لیے سازگار ماحول کی توقع رکھتے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ کی کرپٹو پالیسیاں
بائیڈن انتظامیہ کے دوران کرپٹو کرنسی کے حوالے سے پالیسیاں ملے جلے اثرات کی حامل تھیں۔ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کے اس وقت کے چیئرمین گیری جینسلر نے کرپٹو فرموں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے، جن میں متعدد مقدمات شامل تھے۔ اس کے باوجود، جنوری 2024 میں ایس ای سی نے 11 اسپاٹ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETFs) کو منظوری دی، جس سے نئے سرمایہ کاروں کے لیے کرپٹو مارکیٹ میں داخلہ آسان ہوا۔
2022 میں بہاماس میں مقیم کرپٹو ایکسچینج FTX کے خاتمے اور 2023 کے اوائل میں علاقائی بینکنگ بحران نے کرپٹو مارکیٹ کو شدید دھچکا پہنچایا۔ فیڈرل ریزرو نے اس دوران کرپٹو اثاثوں کے خطرات سے متعلق بینکوں کو تنبیہات جاری کیں۔ ان حالات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا، اور بٹ کوائن کی قیمت 2022 اور 2023 کے دوران خاصی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔
ٹرمپ کی کرپٹو دوستانہ پالیسیاں
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکہ کو “کرپٹو کی عالمی دارالحکومت” بنائیں گے۔ اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہوں نے کئی اہم اقدامات اٹھائے
اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو: ٹرمپ نے مارچ 2025 میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کیا، جس کے تحت امریکی حکومت تقریباً 200,000 بٹ کوائنز کو محفوظ کرے گی جو پہلے ہی مجرمانہ یا سول مقدمات میں ضبط کیے جا چکے ہیں۔
پرو-کرپٹو ریگولیٹرز کی تقرری: ٹرمپ نے پال ایٹکنز کو نئے ایس ای سی چیئرمین کے طور پر نامزد کیا، جو کرپٹو کے حامی ہیں اور مضبوط سرمایہ کاری مارکیٹوں کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں۔
قانون سازی کی حمایت: امریکی سینیٹ نے اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو اور ڈیجیٹل اثاثہ ذخیرہ کرنے سے متعلق قانون سازی کو آگے بڑھایا، جو کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
ان پالیسیوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا اور بٹ کوائن کی کارکردگی کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بٹ کوائن اگر ایک ملک ہوتا تو؟
بٹ کوائن کی موجودہ قیمت $110,000 اور اس کی گردش میں موجود 19.87 ملین سکوں کے ساتھ اس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن تقریباً $2.18 ٹریلین ہے۔ اگر بٹ کوائن ایک ملک ہوتا، تو اس کا معاشی حجم اسے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل کرتا، جو برازیل ($2.17 ٹریلین)، کینیڈا ($2.14 ٹریلین)، اور روس ($2.02 ٹریلین) کے برابر ہے۔ یہ اس کی معاشی طاقت اور عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
بٹ کوائن کی زیادہ سے زیادہ فراہمی 21 ملین سکوں تک محدود ہے، جو اسے فیٹ کرنسیوں سے مختلف بناتی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اسے “ڈیجیٹل گولڈ” قرار دیتے ہوئے اسٹریٹجک ریزرو بنانے کو ایک اسٹریٹجک فائدہ قرار دیا ہے۔
ٹرمپ اور ان کے خاندان کی کرپٹو میں شمولیت
ٹرمپ خاندان نے کرپٹو انڈسٹری میں گہری دلچسپی دکھائی ہے۔ ٹرمپ نے خود “$Trump” نامی ایک میم کوائن لانچ کیا، جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن چند دنوں میں اربوں ڈالر تک جا پہنچی۔ ان کے بیٹوں، ڈونلڈ جونیئر اور ایرک ٹرمپ، نے “ورلڈ لبرٹی فنانشل” نامی ایک کرپٹو پلیٹ فارم شروع کیا۔ خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے بھی اپنا کرپٹو کوائن لانچ کیا ہے۔
ٹرمپ نے حال ہی میں شمالی ورجینیا میں اپنے گولف کورس پر ایک کرپٹو گالا کا اہتمام کیا، جہاں سرمایہ کاروں نے $Trump سکے خریدنے کے لیے $148 ملین خرچ کیے۔ تاہم، اس کی قیمت میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جو میم کوائنز کی غیر مستحکم فطرت کی عکاسی کرتا ہے۔
مفادات کے تنازعات کے خدشات
ٹرمپ اور ان کے خاندان کی کرپٹو میں گہری شمولیت نے مفادات کے تنازعات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی پالیسیوں کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب سے انہوں نے ماضی میں بٹ کوائن کو “فراڈ” قرار دیا تھا لیکن اب اس کے بڑے حامی بن گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنے “ذاتی وقت” میں کرپٹو پروگراموں میں شریک ہوتے ہیں، لیکن صدارتی مہر کے ساتھ ان کی تقریروں نے اس دعوے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ امریکی قانون سرکاری عہدیداروں کے لیے مالی انکشافات کی پابندی کرتا ہے، لیکن ناقدین کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی کرپٹو سرگرمیاں ان قواعد کی روح کے منافی ہیں۔
بٹ کوائن کانفرنس 2025: کیا توقع کی جائے؟
27 سے 29 مئی 2025 تک لاس ویگاس میں ہونے والی بٹ کوائن کانفرنس کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک اہم ایونٹ ہے۔ اس میں ٹرمپ کے قریبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے مقررین، جیسے نائب صدر جے ڈی وینس، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر، ایرک ٹرمپ، اور وائٹ ہاؤس کریپٹو زار ڈیوڈ سیکس شامل ہوں گے۔
کانفرنس میں ٹرمپ کی کرپٹو پالیسیوں پر تفصیلی بحث متوقع ہے، خاص طور پر اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو اور اسٹیبل کوائن قانون سازی کے حوالے سے۔ ٹرمپ کے کرپٹو زار ڈیوڈ سیکس نے کہا ہے کہ امریکی حکومت اپنے پاس موجود بٹ کوائنز کو فروخت نہیں کرے گی، بلکہ انہیں “ڈیجیٹل گولڈ” کے طور پر محفوظ رکھے گی۔
بٹ کوائن کا مستقبل
ٹرمپ کے اقتدار میں بٹ کوائن کی کارکردگی نے نئی تاریخی بلندیوں کو چھوا، جو ان کی کرپٹو دوستانہ پالیسیوں اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد کی بدولت ممکن ہوا۔ تاہم، ٹرمپ خاندان کی کرپٹو میں گہری شمولیت اور مفادات کے تنازعات کے خدشات مستقبل میں چیلنجز پیش کر سکتے ہیں۔
بٹ کوائن کانفرنس 2025 اس انڈسٹری کے مستقبل کی سمت متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ سرمایہ کاروں اور شائقین کے لیے یہ ایک دلچسپ وقت ہے، لیکن کرپٹو کی غیر مستحکم فطرت کے پیش نظر احتیاط ضروری ہے۔