ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی  

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی  

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ میں 5 افراد کی ہلاکت اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ حادثہ ممبرا اور دیوا اسٹیشنز کے درمیان پیش آیا۔ جانیں مکمل تفصیلات اور ریلوے کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات۔

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: کیا ہوا؟

نو(9 )جون 2025 کی صبح مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا۔ ممبرا اور دیوا ریلوے اسٹیشنز کے درمیان ایک تیز رفتار لوکل ٹرین سے کئی مسافر گر گئے، جس کے نتیجے میں 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی، جبکہ 10 سے 12 مسافر شدید زخمی ہوئے۔

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی  
ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس (CSMT) کی طرف جانے والی فاسٹ لوکل ٹرین اور کسارا جانے والی لوکل ٹرین ایک دوسرے کے قریب سے گزر رہی تھیں۔ اسی دوران، پشپک ایکسپریس بھی قریبی پٹری سے گزر رہی تھی، جس سے مسافروں کے درمیان افراتفری پھیل گئی۔

ریلوے حکام کے مطابق، ٹرین میں ضرورت سے زیادہ بھیڑ تھی، اور کئی مسافر دروازوں پر لٹک کر سفر کر رہے تھے۔ اسی دوران اچانک جھٹکے سے کئی مسافر توازن کھو بیٹھے اور پٹری پر جا گرے۔

حادثے کی وجوہات: زیادہ بھیڑ کا کردار

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ کی سب سے بڑی وجہ ٹرین میں ضرورت سے زیادہ بھیڑ کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ممبئی کی لوکل ٹرینیں شہر کی زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو روزانہ لاکھوں مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتی ہیں۔ تاہم، صبح کے اوقات میں، خاص طور پر دفتری اوقات کے دوران، ٹرینوں میں اتنی بھیڑ ہوتی ہے کہ مسافر اکثر دروازوں پر لٹک کر سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

سنٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشنز آفیسر سوپنل دھنراج نیلا نے بتایا کہ کسارا جانے والی لوکل ٹرین کے گارڈ نے صبح 9:30 بجے کے قریب کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ پٹری کے کنارے کئی زخمی مسافر پڑے ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، یہ مسافر اس وقت گرے جب دو ٹرینیں ایک دوسرے کے قریب سے گزر رہی تھیں، اور اچانک جھٹکے کی وجہ سے دروازوں پر لٹکے ہوئے مسافروں کا توازن بگڑ گیا۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کا سفر ایک معمول بن چکا ہے۔ اس کے علاوہ، کئی مسافر حفاظتی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دروازوں پر کھڑے ہو کر یا لٹک کر سفر کرتے ہیں، جو اس طرح کے حادثات کا باعث بنتا ہے۔

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: ریلوے حکام کا ردعمل

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ کے فوراً بعد ریلوے انتظامیہ اور پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ٹھانے ریلوے پولیس (GRP) کی سینئر انسپکٹر ارچنا دسانے نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں حرکت میں آئیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کم از کم تین سے پانچ مسافروں کی ہلاکت ہوئی ہے، جبکہ دیگر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ریلوے حکام نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثے کی بنیادی وجہ ٹرین میں زیادہ بھیڑ تھی۔ تاہم، حکام اس بات کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا کوئی تکنیکی خرابی یا دیگر عوامل اس حادثے کا سبب بنے۔

حادثے کے نتائج اور زخمیوں کی حالت

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت ابھی تک مکمل طور پر نہیں ہو سکی۔ ریلوے حکام کے مطابق، تمام ہلاک شدگان کی عمر 30 سے 35 سال کے درمیان تھی۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں، خاص طور پر کلوا اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر اس حادثے کے کچھ ویڈیوز بھی وائرل ہو رہے ہیں، جن میں مسافروں کو پٹری سے اٹھا کر پلیٹ فارم پر لانے کی کوششیں دکھائی گئی ہیں۔ ویڈیوز میں زخمیوں کے کپڑوں کے پھٹے ہونے اور شدید زخموں کی حالت واضح ہے۔

یہ حادثہ ممبئی کی لوکل ٹرینوں کی حفاظتی خامیوں کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے۔ مقامی لوگوں اور مسافروں نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور ریلوے سے فوری حفاظتی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ: ریلوے سیفٹی کے لیے نئے اقدامات

ممبئی لوکل ٹرین حادثہ کے بعد ریلوے بورڈ نے فوری طور پر حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ریلوے بورڈ کے مطابق، ممبئی کے تمام زیر تعمیر ریلوے اسٹیشنز پر خودکار دروازوں (Automatic Doors) کا نظام لازمی طور پر نصب کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، موجودہ ٹرینوں کے ڈیزائن کو بھی دوبارہ ترتیب دیا جائے گا تاکہ ان میں خودکار دروازے نصب کیے جا سکیں۔ اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ چلتی ٹرینوں کے دروازے کھلے نہ رہیں اور کوئی مسافر لٹک کر سفر نہ کرے۔

ریلوے حکام نے مسافروں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ حفاظتی ہدایات پر عمل کریں اور دروازوں پر لٹک کر سفر کرنے سے گریز کریں۔ ریلوے بورڈ کے ایک سینئر افسر نے کہا، “یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ٹرین کے دروازوں اور کھڑکیوں پر کھڑے ہونا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب دو ٹرینیں ایک ساتھ گزر رہی ہوں۔” 

ممبئی کی لوکل ٹرینیں: ایک جائزہ

ممبئی کی لوکل ٹرینیں شہر کی اقتصادی اور سماجی زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ روزانہ لاکھوں مسافر ان ٹرینوں کے ذریعے اپنے کام کی جگہوں، اسکولوں، اور دیگر مقامات پر سفر کرتے ہیں۔ تاہم، زیادہ آبادی اور محدود انفراسٹرکچر کی وجہ سے یہ ٹرینیں اکثر گنجائش سے زیادہ بھری ہوتی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 20 سالوں میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں ہونے والے حادثات کی وجہ سے 51,000 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ یہ اعدادوشمار سرکاری ہیں، جبکہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ریلوے نظام میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر نہ کیا گیا تو اس طرح کے حادثات کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

ماہرین کی رائے اور مستقبل کے خدشات

ریلوے سیفٹی کے ماہرین نے ممبئی لوکل ٹرین حادثہ کو ایک سنگین انتباہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریلوے کو نہ صرف ٹرینوں کی تعداد بڑھانی ہوگی بلکہ حفاظتی نظام کو بھی مضبوط کرنا ہوگا۔ کئی ماہرین نے کَوَچ (Kavach) نامی خودکار پروٹیکشن سسٹم کو فوری طور پر نافذ کرنے کی تجویز دی ہے، جو ٹرینوں کے تصادم اور دیگر حادثات کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، ماہرین نے ریلوے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسافروں کی تعداد کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے اور زیادہ بھیڑ والی ٹرینوں کے خلاف کارروائی کرے۔ مقامی شہریوں نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، جہاں کئی لوگوں نے ریلوے انتظامیہ پر تنقید کی اور اسے اس حادثے کا ذمہ دار قرار دیا۔

Read More 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *