پی ایم مودی کا خطاب: 2500 سیاسی جماعتیں، مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں حیران کن خطاب نے سب کو متاثر کیا

پی ایم مودی کا خطاب: 2500 سیاسی جماعتیں، مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں حیران کن خطاب نے سب کو متاثر کیا

پی ایم مودی کا خطاب: وزیراعظم نریندر مودی نے گھانا پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں 2500 سیاسی جماعتیں ہیں، جس نے اراکین کو حیرت میں ڈال دیا۔ انہوں نے بھارت کو جمہوریت کی ماں قرار دیا۔ مکمل خبر پڑھیں۔

مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں خطاب

3 جولائی 2025 کو وزیراعظم نریندر مودی نے گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا، جو تین دہائیوں میں کسی بھارتی وزیراعظم کا گھانا کا پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں بھارت کی جمہوری اقدار پر زور دیا اور ایک ایسی حقیقت کا ذکر کیا جس نے سب کو حیران کردیا: بھارت میں 2500 سیاسی جماعتیں ہیں۔ اس اعلان نے گھانا کے اراکین پارلیمنٹ میں ہلچل مچا دی اور ایوان میں مسکراہٹوں کے ساتھ ہنسی کی آوازیں گونج اٹھیں۔

پی ایم مودی کا خطاب: 2500 سیاسی جماعتیں، مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں حیران کن خطاب نے سب کو متاثر کیا
پی ایم مودی کا خطاب: 2500 سیاسی جماعتیں، مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں حیران کن خطاب نے سب کو متاثر کیا

مودی نے اپنا خطاب انگریزی میں کیا اور کچھ اہم جملے ہندی میں بھی کہے، جیسے کہ “ہمارے لئے لوک تنتر نظام نہیں، سنسکار ہے”، جس کا انگریزی ترجمہ انہوں نے خود کیا۔ یہ خطاب نہ صرف بھارت کی جمہوری اقدار کی عکاسی کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھارت کے مقام کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

2500 سیاسی جماعتیں: ایک حیرت انگیز حقیقت

جب وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت میں 2500 سیاسی جماعتیں ہیں، تو ایوان میں موجود اراکین پارلیمنٹ کے چہروں پر حیرت اور مسکراہٹیں نمودار ہوئیں۔ انہوں نے وقفہ لیتے ہوئے مسکراتے ہوئے کہا، “میں دوبارہ کہتا ہوں، 2500 سیاسی جماعتیں۔” اس جملے نے ایوان میں ہلکی پھلکی ہنسی کو جنم دیا۔

بھارت کی الیکشن کمیشن کے مطابق، 2023 تک ملک میں 2600 سے زائد رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں ہیں۔ ان میں سے کچھ قومی سطح پر سرگرم ہیں جیسے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انڈین نیشنل کانگریس، جبکہ دیگر ریاستی یا مقامی سطح پر کام کرتی ہیں۔ یہ تعداد بھارت کی وسیع آبادی (تقریباً 1.4 ارب) اور اس کی ثقافتی تنوع کی عکاسی کرتی ہے۔

بھارت کو جمہوریت کی ماں کیوں کہا؟

وزیراعظم مودی نے بھارت کو “جمہوریت کی ماں” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سچی جمہوریت بحث و مباحثے کو فروغ دیتی ہے، لوگوں کو متحد کرتی ہے، اور انسانی حقوق و وقار کا تحفظ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمارے لئے لوک تنتر نظام نہیں، سنسکار ہے”، یعنی جمہوریت بھارت کے لئے ایک سیاسی ڈھانچے سے بڑھ کر اس کی ثقافتی اور اخلاقی اقدار کا حصہ ہے۔

بھارت کا جمہوری نظام دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ڈھانچوں میں سے ایک ہے، جو 1947 میں آزادی کے بعد سے مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ بھارت کی جمہوریت کی جڑیں اس کی قدیم روایات، جیسے کہ بدھ مت کے دور کے گن راجیہ (جمہوری ریاستیں)، میں ملتی ہیں۔

بھارت کی تنوع اور جمہوری طاقت

مودی نے بھارت کی تنوع کو اس کے جمہوری ڈھانچے کی سب سے بڑی طاقت قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں 20 مختلف سیاسی جماعتیں حکومتیں چلا رہی ہیں۔ ملک میں 22 سرکاری زبانیں ہیں اور ہزاروں بولیاں بولی جاتی ہیں۔ یہ تنوع بھارت کی جمہوریت کو منفرد بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ غیرملکیوں کا کھلے دل سے استقبال کیا ہے، اور یہی جذبہ بھارتیوں کو دنیا بھر میں آسانی سے گھل مل جانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ تنوع نہ صرف بھارت کی ثقافتی دولت ہے بلکہ اس کی جمہوری طاقت کا بھی مظہر ہے۔

گھانا پارلیمنٹ کا ردعمل

مودی کے خطاب کے بعد، گھانا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایلبن کنگسفورڈ سومانا باگبن نے بھی 2500 سیاسی جماعتوں کا ذکر دہرایا، جس پر ایوان میں ہنسی کی لہر دوڑ گئی۔ مودی خود بھی اس لمحے میں مسکراتے نظر آئے۔ خطاب کے اختتام پر انہوں نے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور ان سے ہاتھ ملایا، جس سے دوطرفہ تعلقات کی گرمجوشی کا مظاہرہ ہوا۔

مودی کا پانچ ملکی دورہ

یہ خطاب وزیراعظم مودی کے پانچ ملکی دورے کا حصہ تھا۔ گھانا کے بعد وہ 3 سے 4 جولائی تک ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد وہ 4 سے 5 جولائی تک ارجنٹائن جائیں گے۔ پھر برازیل میں 17ویں برکس سمٹ میں شرکت کریں گے، جس کے بعد ایک سرکاری دورہ ہوگا۔ آخر میں، وہ نامیبیا کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ بھارت کے عالمی تعلقات کو مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش ہے۔

بھارت کی سیاسی جماعتوں کی حقیقت

بھارت میں 2500 سیاسی جماعتیں محض ایک اعدادوشمار نہیں، بلکہ اس کی متنوع سیاسی ثقافت کی عکاسی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق، یہ جماعتیں قومی، ریاستی، اور مقامی سطح پر کام کرتی ہیں۔ قومی سطح پر چند بڑی جماعتیں جیسے بی جے پی، کانگریس، اور عام آدمی پارٹی نمایاں ہیں، جبکہ مقامی جماعتیں مخصوص خطوں یا برادریوں کی نمائندگی کرتی ہیں۔

یہ تنوع بھارت کی جمہوریت کو مضبوط بناتا ہے، کیونکہ یہ مختلف آوازوں کو پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ تاہم، اتنی بڑی تعداد میں جماعتوں کا انتظام ایک چیلنج بھی ہے، کیونکہ اس سے سیاسی عمل میں پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی کا گھانا پارلیمنٹ میں خطاب ایک تاریخی لمحہ تھا، جس نے 2500 سیاسی جماعتوں کے اعلان کے ساتھ عالمی توجہ حاصل کی۔ انہوں نے بھارت کی جمہوری اقدار، تنوع، اور عالمی تعلقات کو خوبصورتی سے پیش کیا۔ یہ خطاب نہ صرف بھارت کی جمہوریت کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھارت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

Read More 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *