IND vs ENG Test Match 2025: میں انگلینڈ نے 371 رنز کا ہدف 5 وکٹوں سے حاصل کر کے بھارت کو پہلے ٹیسٹ میں ہرا دیا۔ بھارت کی ناقص گیند بازی اور گِل کی کپتانی کی ناکامی کی تفصیلات جانیں۔
IND vs ENG Test Match 2025: میچ کا خلاصہ
IND vs ENG کا پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے لیے ایک تاریخی فتح ثابت ہوا۔ انگلینڈ نے بھارت کے 371 رنز کے ہدف کو پانچ وکٹوں کے نقصان پر عبور کر کے پانچ میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔ بھارت نے پہلی اننگز میں معمولی برتری حاصل کی تھی، لیکن دوسری اننگز میں ناقص گیند بازی اور حکمتِ عملی نے انہیں شکست سے دوچار کیا۔

انگلینڈ کے بِن ڈکٹ (149 رنز)، جیک کراولی (65 رنز)، اور جو روٹ (53 رنز ناٹ آؤٹ) کی شاندار بلے بازی نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔ بھارت کے لیے یہ شکست ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (WTC) 2025-27 کے نئے سائیکل کی مایوس کن شروعات ہے۔

انگلینڈ کی شاندار بلے بازی
انگلینڈ نے پانچویں دن 21/0 سے کھیل شروع کیا اور 350 رنز کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پراعتماد انداز اپنایا۔ ڈکٹ اور کراولی نے پہلے وکٹ کے لیے 188 رنز کی شاندار شراکت قائم کی، جس نے بھارتی گیند بازوں کو دباؤ میں لا دیا۔ ڈکٹ نے 149 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی، جبکہ کراولی نے 65 رنز بنائے۔
دوسرے سیشن میں بھارت نے چار وکٹ حاصل کیے، لیکن جو روٹ (53) اور جیمی اسمتھ (44) نے ناقابلِ شکست شراکت قائم کر کے انگلینڈ کو فتح دلائی۔ انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس (33 رنز) اور اولی پوپ (8 رنز) نے بھی اہم کردار ادا کیا، جبکہ ہیری بروک بغیر رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔
یہ انگلینڈ کی اپنی سرزمین پر ٹیسٹ میچ میں دوسری سب سے بڑی رنز کا تعاقب کر کے حاصل کی گئی فتح تھی۔ اس سے قبل، انگلینڈ نے 2022 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 378 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا
بھارت کی ناقص گیند بازی اور حکمتِ عملی
بھارت کی شکست کی سب سے بڑی وجہ دوسری اننگز میں گیند بازوں کا ناقص مظاہرہ رہا۔ جیسپرِت بمراہ، جو پہلی اننگز میں پانچ وکٹ لے چکے تھے، دوسری اننگز میں ایک بھی وکٹ نہ لے سکے۔ پراسدھ کرشنا اور شاردل ٹھاکر نے دو، دو وکٹ لیے، جبکہ رویندر جڈیجہ کو ایک وکٹ ملی۔
بھارتی گیند باز انگلینڈ کے بلے بازوں کو روکنے میں ناکام رہے، خاص طور پر ڈکٹ اور کراولی کی جارحانہ بلے بازی کے سامنے۔ بھارت کی حکمتِ عملی میں دفاعی فیلڈ سیٹنگ اور گیند بازی کے تنوع کی کمی نمایاں تھی۔ ماہرین کے مطابق، بھارت کو اسپنرز سے زیادہ جارحانہ انداز اپنانا چاہیے تھا
شوبھمن گِل کی کپتانی میں پہلی ناکامی
روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں شوبھمن گِل کو بھارتی ٹیم کی کپتانی سونپی گئی تھی۔ بدقسمتی سے، انیل کی کپتانی کا پہلا امتحان ناکامی سے دوچار ہوا۔۔۔ گِلل کی دفانی حکومتی عملی اور فیلڈ سیٹنگ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
بھارتی ٹیم کی بلے بازی بھی دوسری اننگز میں ناکام رہی، جہاں نچلے آرڈر نے کوئی خاطر خواہ شراکت نہ بنائی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گِل کو کپتانی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے زیادہ تجربہ کار مشوروں کی ضرورت ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025: تازہ حالات
اس شکست کے ساتھ بھارت نے WTC 2025-27 کے نئے سائیکل کی مایوس کن شروعات کی۔ فی الحال، بھارت پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے نمبر پر ہے، جبکہ انگلینڈ 12 پوائنٹس اور 100% پوائنٹس فیصد کے ساتھ سرِفہرست ہے۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
یہ شکست بھارت کے لیے ایک دھچکا ہے، کیوں کہ وہ گزشتہ دو WTC فائنلز تک پہنچنے والی مضبوط ٹیم رہی ہے۔ اب بھارت کو سیریز کے باقی میچوں میں شاندار کارکردگی دکھا کر واپسی کرنا ہوگی۔
اگلا ٹیسٹ میچ اور بھارت کے مواقع
بھارت کے پاس سیریز میں واپسی کا موقع ہے، کیوں کہ یہ پانچ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ تھا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ برمنگھم میں دو جولائی سے شروع ہوگا۔ بھارت کو اپنی گیند بازی اور بلے بازی دونوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کو اپنے اسپنرز، جیسے ایشون اور جڈیجہ، پر زیادہ بھروسہ کرنا چاہیے۔ ساتھ ہی، نچلے آرڈر کے بلے بازوں کو ذمہ داری سے کھیلنا ہوگا۔ شوبھمن گِل کے لیے یہ سیریز ایک بڑا امتحان ہے کہ وہ کس طرح ٹیم کو متحد رکھتے ہیں۔
انگلینڈ کی شاندار فتح نے سیریز کا رخ موڑ دیا ہے۔ بھارت کے لیے یہ شکست ایک سبق ہے کہ انہیں اپنی حکمتِ عملی اور کارکردگی کو بہتر کرنا ہوگا۔ شوبھمن گِل کی کپتانی اور بھارتی ٹیم کی واپسی پر سب کی نظریں ہیں۔ کیا بھارت دوسرے ٹیسٹ میں واپسی کر پائے گا؟ اپنی رائے کمنٹس میں دیں!