Site icon Urdu India Today

RSA vs AUS WTC final 2025: جنوبی افریقہ نے  تاریخ رقم کی، آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست

RSA vs AUS WTC final 2025: جنوبی افریقہ نے  تاریخ رقم کی، آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست

RSA vs AUS WTC final 2025: جنوبی افریقہ نے  تاریخ رقم کی، آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے ہرا کر عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیت لیا۔ ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری نے 27 سالہ آئی سی سی ٹائٹل کا خشکی ختم کردیا۔ مکمل جائزہ پڑھیں!

جنوبی افریقہ  کی تاریخی فتح

جنوبی افریقہ نے لارڈز کے تاریخی میدان میں عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ (WTC فائنل 2025) کے فائنل میں آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر اپنا پہلا آئی سی سی ٹائٹل 27 سال بعد جیت لیا۔ یہ فتح نہ صرف پروٹیز کے لیے ایک عظیم لمحہ ہے بلکہ اس نے ان کے “چوکرز” کے لیبل کو بھی ہمیشہ کے لیے ختم کردیا۔ ایڈن مارکرم کی شاندار 136 رنز کی اننگز اور کپتان تمبا باووما کی 66 رنز کی بہادر اننگز نے دکسھن افریقہ کو 282 رنز کا ہدف عبور کرنے میں مدد دی۔ یہ جیت جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نئے دور کی شروعات ہے۔

RSA vs AUS WTC final 2025: جنوبی افریقہ نے  تاریخ رقم کی، آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست

WTC فائنل 2025 کا جائزہ

عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-2025 کا فائنل 11 سے 14 جون 2025 تک لارڈز، لندن میں کھیلا گیا۔ جنوبی افریقہ نے پہلی بار WTC فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا، جبکہ آسٹریلیا 2023 کے چیمپئن کے طور پر دفاع کے لیے میدان میں اترا تھا۔ میچ کے دوران دونوں ٹیموں نے شاندار کرکٹ کا مظاہرہ کیا، لیکن جنوبی افریقہ کی چوتھی اننگز میں ایڈن مارکرم اور تمبا باووما کی شراکت نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔

جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 212 رنز بنائے، جس میں اسٹیون اسمتھ (66) اور بیو ویبسٹر (72) نے اہم کردار ادا کیا۔ کگیسو ربادا نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز 138 رنز پر سمیٹ گئی، جس میں پیٹ کمنز نے 6 وکٹیں لیں۔ آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 207 رنز بنائے، جس سے جنوبی افریقہ کو 282 رنز کا ہدف ملا۔ پروٹیز نے اس ہدف کو پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ 

ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری

ایڈن مارکرم کو WTC فائنل 2025 کے پلیئر آف دی میچ کا اعزاز ملا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد دوسری اننگز میں 207 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے 136 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ یہ ان کی چوتھی اننگز میں تیسری سنچری تھی، جو لارڈز میں چوتھی اننگز میں سنچری بنانے والے چھٹے غیر ملکی بیٹسمین کے طور پر انہیں ایک ایلیٹ فہرست میں شامل کرتی ہے۔ مارکرم نے نہ صرف اپنی ٹیم کو جیت کی دہلیز تک پہنچایا بلکہ اسٹیون اسمتھ کا اہم وکٹ بھی حاصل کیا۔ ان کی اننگز کو کرکٹ مبصرین نے دکسھن افریقہ کی ٹیسٹ تاریخ کی سب سے اہم اننگز قرار دیا۔ 

RSA vs AUS WTC final 2025: ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری

مارکرم نے اپنی اننگز کے بارے میں کہا، “یہ ایک خاص دن تھا۔ لارڈز میں کھیلنا ہر ٹیسٹ کرکٹر کا خواب ہوتا ہے۔ ہم نے اس اننگز میں بغیر ڈر کے کھیلنے کی حکمت عملی اپنائی، اور خوش قسمتی سے یہ کام کر گئی۔” 

تمبا باووما کی قائدانہ اننگز

دکسھن افریقہ کے کپتان تمبا باووما نے ایک ہیمسٹرنگ انجری کے باوجود 134 گیندوں پر 66 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے مارکرم کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 147 رنز کی شراکت قائم کی، جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی۔ باووما کی لچک اور قائدانہ صلاحیتوں نے ٹیم کو مشکل حالات میں سنبھالا۔ اگرچہ وہ فتح کے آخری لمحات میں موجود نہ تھے، لیکن ان کی اننگز نے پروٹیز کو جیت کی راہ ہموار کی۔ 

RSA vs AUS WTC final 2025: تمبا باووما کی قائدانہ اننگز

باؤوما نے میچ کے بعد کہا، “ہم نے ماضی کے دباؤ کو پیچھے چھوڑ کر اس میچ کو ایک نئے موقع کے طور پر دیکھا۔ یہ فتح ہمارے ملک کے لیے بہت اہم ہے۔” 

آسٹریلیا کی کارکردگی

آسٹریلیا نے میچ میں کئی مواقع پر برتری حاصل کی، لیکن وہ اسے برقرار نہ رکھ سکے۔ پیٹ کمنز نے پہلی اننگز میں 6/28 کے شاندار اعداد و شمار کے ساتھ 300 ٹیسٹ وکٹیں مکمل کیں اور لارڈز کے آنرز بورڈ پر اپنا نام درج کرایا۔ مچل سٹارک نے بھی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کیں، لیکن آسٹریلوی بیٹنگ لائن اپ مستقل مزاجی دکھانے میں ناکام رہی۔ اسٹیون اسمتھ اور بیو ویبسٹر نے پہلی اننگز میں اہم شراکتیں دیں، جبکہ دوسری اننگز میں مچل سٹارک (58) اور ایلیکس کیری (43) نے اہم رنز بنائے۔ 

RSA vs AUS WTC final 2025: ۔ پیٹ کمنز کی شاندار گیند بازی کرتے ہوئے

آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے شکست کے بعد کہا، “ہم نے کچھ مواقع پر غلطیاں کیں۔ ایڈن اور تمبا نے ہمیں کوئی موقع نہیں دیا۔ دکسھن افریقہ نے بہتر کھیل پیش کیا اور وہ جیت کے مستحق ہیں۔” 

میچ کے اہم لمحات

کگیسو ربادا کی بولنگ: کگیسو ربادا نے میچ میں کل نو وکٹیں حاصل کیں، جن میں پہلی اننگز میں پانچ اور دوسری اننگز میں چار وکٹیں شامل ہیں۔ ان کی شاندار بولنگ نے آسٹریلیا کو دباؤ میں رکھا۔
پیٹ کمنز کا تباہ کن اسپیل: کمنز نے پہلی اننگز میں صرف 28 رنز کے عوض چھ وکٹیں لیں، جو WTC فائنل میں کسی کپتان کے بہترین بولنگ اعداد و شمار ہیں۔
مارکرم اور باووما کی شراکت: تیسری وکٹ کے لیے 147 رنز کی شراکت نے دکسھن افریقہ کو مشکل ہدف کے قریب پہنچایا۔
آخری لمحات: کائل ویریئن نے فتح کے لیے آخری رنز بنائے، جبکہ ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

جنوبی افریقہ کی جیت کا اثر

یہ جیت جنوبی افریقہ کی کرکٹ کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ 1998 کے آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کے بعد یہ ان کا دوسرا آئی سی سی ٹائٹل ہے۔ اس فتح نے نہ صرف ٹیم کے حوصلے بلند کیے بلکہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ان کے عزم کو بھی اجاگر کیا۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ شائقین نے اس جیت کو سوشل میڈیا پر بھرپور طریقے سے منایا، جیسا کہ ایکس پر پوسٹس سے ظاہر ہوتا ہے۔ 

جنوبی افریقہ کی ٹیم اب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ساتھ WTC جیتنے والی تیسری ٹیم بن گئی ہے۔ اس جیت نے پروٹیز کو عالمی ٹیسٹ کرکٹ میں ایک مضبوط مقام دیا ہے اور مستقبل کے لیے نئی امیدیں پیدا کی ہیں۔

جنوبی افریقہ کی WTC فائنل 2025 میں فتح ایک تاریخی لمحہ ہے جو کرکٹ کے شائقین کے دلوں میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ایڈن مارکرم کی سنچری، تمبا باووما کی قیادت، اور کگیسو ربادا کی شاندار بولنگ نے اس جیت کو ممکن بنایا۔ یہ فتح نہ صرف دکسھن افریقہ کے کھلاڑیوں کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے فخر کا باعث ہے۔

مزید کرکٹ اپ ڈیٹس کے لیے ESPNcricinfo اور Cricbuzz ملاحظہ کریں۔

Read More 

Exit mobile version