Site icon Urdu India Today

بھارت اور امریکہ کا 10 سالہ دفاعی معاہدہ: راجناتھ سنگھ اور پِیٹ ہیگستھ کی ملاقات جلد متوقع

بھارت اور امریکہ جلد ایک 10 سالہ دفاعی معاہدہ پر دستخط کریں گے۔ راجناتھ سنگھ اور پیٹ ہیگسیتھ کی ملاقات میں دفاعی تعاون، صنعتی شراکت داری اور ایشیا پیسیفک میں سیکیورٹی پر تبادلہ خیال ہوگا۔

بھارت اور امریکہ کا نیا دفاعی معاہدہ

بھارت اور امریکہ نے ایک نئے 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرے گا۔ یہ اہم فیصلہ بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے درمیان منگل کے روز ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا گیا۔ پینٹاگون کے ترجمان کرنل کرس ڈیوائن نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے رواں سال کے آخر میں ملاقات کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

بھارت اور امریکہ کا 10 سالہ دفاعی معاہدہ: راجناتھ سنگھ اور پِیٹ ہیگستھ کی ملاقات جلد متوقع

یہ معاہدہ بھارت اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا، جس کا آغاز صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نریندر مودی کے فروری 2025 کے مشترکہ بیان سے ہوا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد دفاعی سازوسامان کی فروخت، صنعتی تعاون، مشترکہ پیداوار، اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان آپریشنل ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

راجناتھ سنگھ اور پیٹ ہیگسیتھ کی گفتگو

راجناتھ سنگھ اور پیٹ ہیگسیتھ نے اپنی گفتگو میں نہ صرف دفاعی معاہدے کی تیاری پر بات کی بلکہ بھارت کے لیے اہم امریکی دفاعی سازوسامان کی فروخت اور صنعتی تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسی دن ہیگسیتھ نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے بھی پینٹاگون میں ملاقات کی، جہاں ایشیا پیسیفک خطے میں سیکیورٹی، جدید ٹیکنالوجی کی پالیسی، اور انڈس ایکس (INDUS-X) سمٹ جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔

کرنل ڈیوائن کے مطابق، ہیگسیتھ نے بھارت کو جنوبی ایشیا میں ایک اہم دفاعی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعلقات “مثمر، حقیقت پسندانہ اور عملی” ہیں۔ انہوں نے بھارتی فوج میں امریکی دفاعی سازوسامان کے انضمام پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید بڑے پیمانے پر دفاعی فروخت کو حتمی شکل دینے کی خواہش ظاہر کی۔

دفاعی تعاون کے اہم پہلو

اس دفاعی معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا ہے
دفاعی سازوسامان کی فروخت: امریکہ بھارت کو جدید دفاعی سازوسامان فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو بھارتی فوج کی صلاحیتوں کو بڑھائے گا۔
صنعتی شراکت داری: دونوں ممالک دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے، جس میں مشترکہ تحقیق اور ترقی شامل ہے۔
مشترکہ پیداوار: بھارت اور امریکہ دفاعی سازوسامان کی مشترکہ پیداوار کو فروغ دیں گے، جس سے دونوں ممالک کی خودمختاری اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو تقویت ملے گی۔
آپریشنل ہم آہنگی: دونوں ممالک کی افواج کے درمیان آپریشنل ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے مشترکہ مشقیں اور تربیتی پروگراموں پر توجہ دی جائے گی۔

ایشیا پیسیفک میں اسٹریٹجک استحکام

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی معاہدہ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرے گا بلکہ ایشیا پیسیفک خطے میں اسٹریٹجک استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا

 “ہمارا دفاعی تعاون صرف مشترکہ مفادات پر مبنی نہیں ہے بلکہ صلاحیتوں اور ذمہ داریوں کے گہرے ہم آہنگ ہونے پر استوار ہے۔”

خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں کے پیش نظر، یہ معاہدہ بھارت اور امریکہ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ دونوں ممالک انڈو-پیسیفک خطے میں آزاد اور کھلی بحری گزرگاہوں کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

انڈس ایکس سمٹ اور ٹیکنالوجی تعاون

انڈس ایکس (INDUS-X) سمٹ، جو بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، اس معاہدے کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس سمٹ کا مقصد دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کے درمیان جدید ٹیکنالوجی کی ترقی اور تبادلے کو فروغ دینا ہے۔

اس کے علاوہ، خودکار نظاموں کی صنعتی اتحاد (Autonomous Systems Industry Alliance – ASIA) کا آغاز بھی کیا گیا ہے، جو خودکار دفاعی نظاموں کی تحقیق اور ترقی پر توجہ دے گا۔ یہ اقدام بھارت اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرے گا۔

دفاعی سازوسامان اور صنعتی شراکت داری

امریکہ کی جانب سے بھارت کو جدید دفاعی سازوسامان کی فراہمی اس معاہدے کا ایک اہم ستون ہے۔ حالیہ برسوں میں بھارت نے امریکی ساختہ اپاچی ہیلی کاپٹرز، سی-17 گلوب ماسٹر، اور پی-8 آئی جیسے سازوسامان کو اپنی فوج میں شامل کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت مزید جدید ہتھیاروں اور نظاموں کی فروخت متوقع ہے۔

صنعتی شراکت داری کے تحت، دونوں ممالک دفاعی سازوسامان کی مشترکہ پیداوار کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف بھارت کی “میک ان انڈیا” پالیسی کے مطابق ہے بلکہ امریکی کمپنیوں کو بھی بھارتی منڈی میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گا۔

بھارت-امریکہ تعلقات کی اہمیت

بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون گزشتہ دو دہائیوں میں نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم مودی کے درمیان قریبی تعلقات نے اس شراکت داری کو مزید مضبوط کیا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق، یہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی ایک نئی مثال قائم کرے گا۔

بھارت، جو خطے میں ایک اہم طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے، کے لیے یہ معاہدہ نہ صرف فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے بلکہ عالمی سطح پر اسٹریٹجک اثر و رسوخ کو مضبوط کرنے کا ایک موقع ہے۔

Read More 

Exit mobile version