Site icon Urdu India Today

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ: وینگسرکار کا اگرکر اینڈ کمپنی پر بڑا بیان

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ نے کرکٹ شائقین کو حیران کر دیا۔ وینگسرکار نے اگرکر کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی کی پیشہ ورانہ انداز کی تعریف کی۔ جانیں اس فیصلے کی اندرونی کہانی۔

Table of Contents

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کا اعلان
سلیکٹرز کا کردار اور وینگسرکار کا بیان
اگرکر اینڈ کمپنی کی پیشہ ورانہ حکمت عملی
نوجوان کھلاڑیوں کی نئی ذمہ داریاں
روہت اور کوہلی کی کارکردگی کا جائزہ
بی سی سی آئی کا ردعمل اور مستقبل کی منصوبہ بندی
شائقین کا جذباتی ردعمل

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کا اعلان

بھارتی کرکٹ کے دو عظیم ستاروں، روہت شرما اور ویراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے شائقین کو چونکا دیا۔ روہت شرما نے 7 مئی 2025 کو ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہا، جبکہ ویراٹ کوہلی نے 12 مئی 2025 کو اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ انگلینڈ کے خلاف جون 2025 میں شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے پہلے سامنے آیا، جس نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور سلیکشن کمیٹی کے لیے نئے چیلنجز کھڑے کر دیے۔

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ: وینگسرکار کا اگرکر اینڈ کمپنی پر بڑا بیان

روہت اور کوہلی نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران بھارتی ٹیسٹ ٹیم کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ روہت نے اپنی دھواں دار بلے بازی سے جہاں “ہٹ مین” کا لقب پایا، وہیں کوہلی نے اپنی جارحانہ قیادت اور مستقل مزاجی سے “کنگ” کہلائے۔ دونوں کے اس اچانک فیصلے نے نہ صرف شائقین بلکہ کرکٹ ماہرین کو بھی حیرت میں ڈال دیا۔

سلیکٹرز کا کردار اور وینگسرکار کا بیان

بھارتی کرکٹ ٹیم کا انتخاب ہمیشہ سے ایک مشکل کام رہا ہے، اور ماضی میں سلیکشن کمیٹی پر مشکل فیصلے نہ لینے کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔ تاہم، موجودہ چیف سلیکٹر اجیت اگرکر کی قیادت میں کمیٹی نے روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے معاملے کو پیشہ ورانہ انداز میں نمٹا کر تنقید کا منہ بند کر دیا۔

بھارت کے سابق عظیم بلے باز اور سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین دلیپ وینگسرکار نے اگرکر اینڈ کمپنی کی اس حکمت عملی کی کھل کر تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ دو عظیم کھلاڑیوں کے ریٹائرمنٹ جیسے نازک معاملے کو سلیکٹرز نے دور اندیشی اور پیشہ ورانہ انداز میں ہینڈل کیا۔ وینگسرکار کے مطابق، “اگرکر اور ان کی ٹیم کو اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے سراہنا چاہیے۔ ہر سلیکٹر کا اپنا انداز ہوتا ہے، اور اس بار انہوں نے درست فیصلہ کیا۔”

اگرکر اینڈ کمپنی کی پیشہ ورانہ حکمت عملی 

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے پیچھے سلیکشن کمیٹی کا ایک واضح منصوبہ نظر آتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، سلیکٹرز نے روہت شرما کو واضح طور پر بتا دیا تھا کہ وہ اب ٹیسٹ ٹیم کے مستقبل کے پلان کا حصہ نہیں ہیں۔ دوسری جانب، ویراٹ کوہلی کو انگلینڈ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کرنے کی خواہش تھی، لیکن کوہلی نے اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

اگرکر کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی نے نہ صرف ان دونوں کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے میں رہ کر انہیں عزت کے ساتھ الوداع کیا بلکہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کی راہ بھی ہموار کی۔ بی سی سی آئی کے ایک سابق عہدیدار نے اس معاملے میں اہم کردار ادا کیا اور دونوں کھلاڑیوں سے براہ راست بات چیت کی۔

نوجوان کھلاڑیوں کی نئی ذمہ داریاں

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی ٹیسٹ ٹیم ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔ سلیکٹرز نے شبمن گل، یشسوی جیسوال، اور رشبھ پنت جیسے نوجوان کھلاڑیوں پر بھروسہ ظاہر کیا ہے۔ شبمن گل کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا ہے، جبکہ رشبھ پنت نائب کپتان کے طور پر ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔

Rishabh Pant and Shubman Gill

شبمن گل، جو کہ کے ایل راہول سے آٹھ سال چھوٹے ہیں، اب تک بڑی ٹیموں کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا لوہا نہیں منوا سکے۔ تاہم، سلیکٹرز اور کوچ گوتھم گمبھیر کو ان کی قیادت پر بھروسہ ہے۔ دوسری جانب، یشسوی جیسوال اوپننگ میں اپنی جارحانہ بلے بازی سے ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کر سکتے ہیں، جبکہ رشبھ پنت وکٹ کیپنگ کے ساتھ وسط کے آرڈر کو استحکام دیں گے۔

روہت اور کوہلی کی کارکردگی کا جائزہ

روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کی حالیہ کارکردگی پر نظر ڈالیں تو دونوں ہی آسٹریلیا میں کھیلی گئی بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں ناکام رہے۔ روہت نے سڈنی ٹیسٹ سے خود کو باہر کر لیا تھا، جبکہ کوہلی آف اسٹمپ کے باہر جاتی گیندوں سے پریشان نظر آئے۔

ویراٹ کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 123 میچوں میں 46.85 کی اوسط سے 9230 رنز بنائے، جن میں 30 سنچریاں اور 31 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے سات ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ بھی بنایا۔ روہت شرما نے بھی اپنی دھواں دار بلے بازی سے ٹیسٹ کرکٹ میں کئی یادگار اننگز کھیلیں، لیکن حالیہ فارم ان کے حق میں نہیں تھی۔

بی سی سی آئی کا ردعمل اور مستقبل کی منصوبہ بندی

بی سی سی آئی نے روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد دونوں کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ بورڈ نے اعلان کیا کہ انگلینڈ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں دونوں کھلاڑیوں کو گارڈ آف آنر دیا جائے گا۔ بی سی سی آئی نے دونوں سے افتتاحی تقریب میں شرکت کی درخواست بھی کی ہے۔

بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائیکیا نے کہا کہ دونوں کھلاڑی اب بھی بھارتی کرکٹ کا حصہ ہیں اور انہیں گریڈ A+ کے تمام مراعات حاصل رہیں گی۔ بورڈ اب نئی قیادت اور نئے کھلاڑیوں کے ساتھ انگلینڈ سیریز کی تیاری کر رہا ہے، جو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل کا حصہ ہوگی۔

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ: شائقین کا جذباتی ردعمل

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر شائقین کے جذباتی ردعمل کی بھرمار رہی۔ ایک فین نے لکھا، “ویراٹ بھائی، یہ کیا کر دیا؟” جبکہ دوسرے نے کہا، “20 جون کو جب ٹیم انڈیا انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی، کوہلی میدان پر نظر نہیں آئیں گے۔”

بی سی سی آئی نے بھی اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر دونوں کھلاڑیوں کے لیے جذباتی پیغامات شیئر کیے۔ شائقین کا ماننا ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی بھارتی کرکٹ کے سنہری دور کے معمار رہے ہیں، اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔

روہت کوہلی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ بھارتی کرکٹ کے ایک عہد کے خاتمے کی علامت ہے۔ اجیت اگرکر کی قیادت میں سلیکشن کمیٹی نے اس مشکل صورتحال کو پیشہ ورانہ انداز میں سنبھالا، جس کی تعریف دلیپ وینگسرکار جیسے سابق کھلاڑی نے بھی کی۔ اب شبمن گل، یشسوی جیسوال، اور رشبھ پنت جیسے نوجوان کھلاڑیوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ اس خلا کو پر کریں اور بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔

Read More 

Exit mobile version